ندن: برطانوی شہری ڈارکنیس ولیڈ ٹیپیس پچھلے 13 برس سے ایک ویمپائر (ڈریکولا) کی زندگی گزارہا ہے جس میں وہ جانوروں کا خون پینے کا عادی ہے لیکن اب وہ اپنی اس زندگی سے تنگ آچکا ہے۔
برطانوی علاقے لنکاشائر کے رہائشی ڈارکنیس نامی شہری پر لوگ ہروقت تنقید کرتے رہتے ہیں جس کے باعث وہ اب سب کچھ چھوڑ کر دوبارہ صحت مند ہونا چاہتا ہے۔ ڈارکنیس نے 25 سال کی عمر میں نے اپنا نام بدل کر ڈارکنیس ولیڈ ٹیپیس رکھ لیا تھا اور خود کو ویمپائر کہنا شروع کردیا تھا۔
اس نوجوان کو دن کی روشنی سے خوف نہیں آتا لیکن رات ہوتے ہی یہ ایک لکڑی کے تابوت میں سوتا ہے اور گائے اور سؤر کا خون پیتا ہے۔ ڈارکنیس نے بتایا کہ وہ نوعمری میں ہی ویمپائر بننا چاہتا تھا جس کے لیے اس نےوہی طرزِ زندگی اختیار کرنے کا ارادہ کیا لیکن اب جب وہ دوستوں کے ساتھ باہر جاتا ہے تو اسے تضحیک کا نشانہ بنایا جاتا ہے جس کے باعث وہ اب اس زندگی سے جان چھڑاکر اپنی زندگی کو دوبارہ معمول پر لانا چاہتا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں