ہوٹاہ: امریکی ریاست یوٹاہ میں دنیا کا عجوبہ جنگل موجود ہے جہاں موجود 47000 سے زائد درخت 43 ہیکٹر پر پھیلے ہوئے ہیں جب کہ سارے درخت ایک ہی جڑ کے نظام سے پھوٹتے ہیں اور یوں جینیاتی طور پر ہر درخت یکساں ہے۔
یہ جنگل بیدِ مجنون ( ایسپن) درخت پر مبنی ہے اور اندازہ ہے کہ یہ جنگل 2000 سے 10 لاکھ سال قدیم ہے۔ اس جنگل کو شدید خطرات لاحق ہیں، مویشی اور ہرن اس درخت کو خوراک بنارہے ہیں اور بعض پرانے درخت اپنی طبعی عمر کو پہنچ کر مررہے ہیں۔
یوٹاہ اسٹیٹ یونیورسٹی کے ماہرین کے مطابق اس جنگل میں پرانے درخت مررہے ہیں اور نئے درخت جانوروں کی خوراک بن رہے ہیں جب کہ ماہرین اسے مزید تباہی سے بچانے کے لیے اس کے گرد ایک باڑ لگانا چاہتے ہیں۔
تجرباتی طور پر 7 ہیکٹرز وسیع جنگل کے ایک ٹکڑے کے اردگرد باڑھ لگائی جس کے لیے گھاس پھوس کو کاٹا اور جلایا گیا ، جانوروں کو دور رکھا گیا اور صنوبرکے چھوٹے پودوں کو بھی نکالا گیا لیکن 3 سال بعد باڑ والے جنگل کے ٹکڑے میں باقی علاقے کے مقابلے میں 8 گنا نئی شاخیں پھوٹیں اور اس طرح جنگل کا یہ ٹکڑا تیزی سے پھلا پھولا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اگر جنگل کے گرد حفاظتی باڑھ لگادی جائے تو اسے بچایا جاسکتا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں